گھی شکر اور مکھن لگانا (طنزومزاح)
لسی،مکھن اور گھی شکر کا پنجاب میں اتنا ہی احترام کیا جاتا ہے جتنا کہ ہندو دھرم میں گائو ماتا یا دھرتی ماتا کا کیا جاتا ہے،ہمارے ہاں مکھن کھانے اور’’ لگانے‘‘کے علاوہ دیہی علاقوں میں بچوں کا نام بھی’’ مکھن ‘‘رکھنے کے کام آتاہے۔مکھن نام رکھنے سے شادی سے قبل تو کوئی مسئلہ درپیش نہیں آتا مگر شادی کے بعد یہ نام اس لئے مسئلہ کا باعث بن جاتا کہ ہمارے ہاں اکثر خواتین اپنے خاوند کو نام سے نہیں پکارتیں،چونکہ ہمارے ہاں دیہی اور سیدھی سادھی خواتین براہ راست خاوند کا نام لینا معیوب خیال کرتیں ہیں تو کبھی لسی میں مکھن کو دیکھ لیتیں تو نام لینے کی بجائے کہتی ہیں کہ دیکھو لسی میں منے کے ابا(مکھن) تیر رہے ہیں۔یا لسی میں سے گڑیا کے ابو(مکھن) کو نکال کر گرم گرم روٹی پر رکھ کے دیتی ہوں،یا پھر گڈو کے ابا(مکھن) کو سالن میں ڈال کر کھانے سے بچے صحت مند رہتے ہیں،اور اگر حاملہ خواتین ننھی کے ابا(مکھن) کو کھائیں تو بچہ توانا اور گورا چٹا پیدا ہوتا ہے